حمد رب جلیل 

مصنف : بشارت تنشیط

سلسلہ : حمد

شمارہ : اگست 2020

میری سوچ اور ادراک سے ماورا
جس کی قدرت کی کوئی نہیں انتہا
میرا معبود بھی اور مسجود بھی
خلوتیں جلوتیں میری اس پر عیاں
سب سے بڑھ کر وہی ایک ہے مہرباں
وہ کہ شاہد بھی ہے اور مشھود بھی
ظلمتوں میں اسی نے اجالا کیا
مجھ کو اب تک اسی نے ہے پالا کیا
وہ تمنا مری اور مقصود بھی
غفلتوں میں کٹی زندگانی مری
کتنی بے کار ہے یہ جوانی مری
میں کہ سنبھلا نہیں وقت موجود بھی
اس کی رحمت کا ، تنشیط سایا رہا
نور توحید سے جگمگایا رہا
ورنہ میں خاک ہوں اور محدود بھی