مواقع کا استعمال

مصنف : مولانا وحید الدین خان

سلسلہ : اصلاح و دعوت

شمارہ : مارچ 2011

            امریکہ میں ان انتہائی بڑے بڑے تاجروں کا مطالعہ کیا گیا ہے جو ترقی کے بلند ترین مقام تک پہنچتے ہیں۔ ان کی غیر معمولی ترقی کا راز کیا ہے، اس سلسلے میں مختلف باتیں کہی گئی ہیں۔۔۔ بڑھی ہوئی محنت، کام کی اتنی دھن کہ بیوی بچے، چھٹی، تفریح، تمام چیزیں ثانوی بن جائیں، وغیرہ۔ تاہم ان کی بڑی بڑی ترقیوں میں جو چیز فیصلہ کن طور پر اہم ترین ہے وہ ایک تحقیق کرنے والے کے الفاظ (ریڈرز ڈائجسٹ 1982) میں یہ ہے کہ ایسے لوگ مواقع کو پہچاننے کے ماہر ہوتے ہیں۔ اپنی ترقی کے کسی بھی موقع کو فوراً استعمال کرنے سے وہ کبھی نہیں چوکتے ۔حقیقت یہ ہے کہ بڑی ترقی مواقع کو عین وقت پر استعمال کرنے ہی کا دوسرا نام ہے۔ خواہ یہ شعوری طور پر ہو یا اتفاقی طور پر۔ آدمی خواہ کسی بھی میدان میں ہو، اس کو ہمیشہ چوکنا رہنا چاہیے اور جب کوئی موافق موقع سامنے آئے تو فوراً اس کو استعمال کرنا چاہیے۔ کیونکہ ایک موقع ہمیشہ صرف ایک بار آتا ہے، وہ دوسری بار کبھی نہیں آتا۔ جس نے کسی موقع کو پہلی بار کھودیا اس نے گویا ہمیشہ کے لیے اسے کھودیا۔نئے مواقع بالکل چھپے ہوئے نہیں ہوتے، ان کا اندازہ بہت سے لوگوں کو ہوجاتا ہے۔ مگر آگے بڑھ کر ان کو استعمال کرنے والے ہمیشہ بہت کم ہوتے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ نئے مواقع کو استعمال کرنے میں ہمیشہ کچھ خطرے کا پہلو بھی ہوتا ہے۔ اس کا نتیجہ ایک مستقبل کی چیز ہوتا ہے اس لیے اس کے ساتھ امید اور اندیشہ دونوں ہی لگے ہوتے ہیں۔ جو لوگ کاہلی کرتے ہیں یا سوچ بچار میں رہتے ہیں وہ محروم رہ جاتے ہیں۔ اس کے برعکس جو لوگ مستعدی دکھاتے ہیں اور خطرہ مول لے کر آگے بڑھ جاتے ہیں، وہ کامیاب رہتے ہیں۔امکانات کو پہچانیے، کوئی موقع پیدا ہو تو فوراً اس کو استعمال کیجیے، آپ یقینا بڑی بڑی کامیابیاں حاصل کریں گے۔