مذہب دین دھرم

مصنف : سعادت حسن منٹو

سلسلہ : ادب

شمارہ : ستمبر 2005

یہ مت کہو کہ ایک لاکھ ہندو اور ایک لاکھ مسلمان مرے ہیں...یہ کہو کہ دو لاکھ انسان مرے ہیں اور یہ اتنی بڑی ٹریجڈی نہیں کہ دو لاکھ انسان مرے ہیں ٹریجڈی اصل میں یہ ہے کہ مارنے او رمرنے والے کسی بھی کھاتے میں نہیں گئے ایک لاکھ ہند ومار کر مسلمانوں نے یہ سمجھا ہوگا کہ ہند ومذہب مر گیا ہے لیکن وہ زندہ ہے اور زند ہ رہے گا اسی طرح ایک لاکھ مسلمان قتل کر کے ہند ؤ ؤ ں نے بغلیں بجائی ہوں گی کہ اسلام ختم ہو گیا ہے مگر حقیقت آپ کے سامنے ہے کہ اسلام پر ہلکی سی خراش بھی نہیں آئی.... وہ لوگ بے وقوف ہیں جو سمجھتے ہیں کہ بندوقوں سے مذہب شکار کیے جا سکتے ہیں ...مذہب ، دین ، ایمان ، دھرم ، یقین ، عقیدت .......یہ جو کچھ بھی ہے ہمارے جسم میں نہیں روح میں ہوتا ہے.......چھرے چاقو اور گولی سے یہ کیسے فنا ہو سکتا ہے....؟ (سعادت حسن منٹو)