اقوال زریں

مصنف : نامعلوم

سلسلہ : ادب

شمارہ : مئی 2009

  • جو شخص اللہ کے تقسیم کردہ رزق پر قناعت کرے گا وہ غنی اور بے نیاز رہے گا اور جو کوئی دوسرے کے مال و متاع کی طرف آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر دیکھے گا وہ تنگ دست اور بھوکا مرے گا۔
  • جو شخص دوسروں کو بے عزت کرنے کے لیے ان کے پردے چاک کرتا ہے، خود اس کے گھر کے پردے بھی چاک ہو جاتے ہیں۔
  • جو شخص بے وقوفوں کی محفل میں بیٹھے گا وہ ذلیل و خوار ہو گا۔
  • جو شخص علما کی مجلس میں بیٹھے گا وہ معزز بن کر اٹھے گا۔
  • مومن جس قدر بوڑھا ہوتا ہے اتنا ہی اس کا ایمان طاقتور ہوتا ہے۔
  • جو دوسروں کے افلاس پر خوش ہوا اس کا ایمان کمزور ہے۔
  • نہایت خوشحالی اور نہایت بدحالی برائی کی طرف لے جاتی ہے۔
  • سچ تمام برائیوں کا علاج ہے۔
  • جو تمھارے سامنے دوسروں کی برائی کر تا ہے وہ اوروں کے سامنے تمھاری برائی بھی کرے گا۔
  • بھیک کی زندگی سے غیرت کی موت بہتر ہے۔
  • اگر روزی عقل سے حاصل ہوتی تو دنیا کے تمام بیوقوف بھوکے مر جاتے۔
  • جو اپنے حالات بدل سکتا ہے وہ اپنی قسمت بھی بدل سکتا ہے۔
  • محبت قربانی سکھاتی ہے حساب نہیں۔
  • نفرت شیطان کا حصہ ہے اور محبت فرشتوں کا۔
  • انسان ایک حقیر چیونٹی نہیں بنا سکتا مگر بیسیوں خدا بنا لیتا ہے۔
  • عبادت میں اس وقت تک لطف نہیں آ سکتا جب تک کہ حلال رزق نہ کھایا جائے۔

حکایت

امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ صحرا میں سفر کرتے ہوئے مجھے پانی کی ضرورت پڑی۔ اسی دوران ایک بدو آیا جس کے پاس پانی کا مشکیزہ تھا۔ میں نے اس سے پانی مانگا تو اس نے پانچ درہم طلب کیے۔ میں نے اسے پانچ درہم دیئے او رمشکیزہ لے لیا۔ پھر اسے کہا کہ ستو پسند کرتے ہو؟ اس نے کہا: لاؤ۔ میں نے اسے گھی میں ملے ہوئے ستو دیئے۔ وہ ستو کھانے لگا یہاں تک کہ اس کا پیٹ بھر گیا۔ پھر جب اسے پیاس لگی تو اس نے مجھ سے پانی مانگا۔ میں نے کہا: ایک پیالہ پانچ درہم میں دوں گا۔ اس طرح میں نے پانچ درہم بھی واپس لے لیے اور پانی بھی بچ گیا۔