سوال ، جواب

مصنف : مولانا طالب محسن

سلسلہ : یسئلون

شمارہ : جون 2011

 جواب : آپ نے پوچھا ہے کہ ان حالات میں جبکہ بجلی بہت مہنگی ہے اور دوسروں کی چوری بھی ہمیں بھگتنی پڑتی ہے بجلی چوری کی جا سکتی ہے۔ آپ کا دوسرا سوال یہ تھا کہ کیا رشوت دے کر نوکری حاصل کی جا سکتی ہے جبکہ گھر کے حالات بہت خراب ہوں۔

 عرض ہے کہ مہنگائی ہو یا ظلم کسی شخص کے لیے حرام جائز نہیں ہو سکتا۔ وہ مجبوری جس میں حرام جائز ہو جاتا ہے بجلی چوری اس میں نہیں آتی۔ اس کا حل صرف ایک ہی ہے کہ ہم بجلی اتنی ہی استعمال کریں جتنی ہم خرید سکتے ہیں۔ رشوت کے ضمن میں عرض ہے کہ قطعی طور پر حرام وہ رشوت ہے جس میں آپ غلط کام کراتے ہیں۔ اپنا جائز حق لینے کے لیے اگر رشوت دینی پڑے تو اس میں اللہ تعالی کی طرف سے صرف نظر کی توقع ہے جبکہ رشوت دینے والا مجبور ہو۔

(مولانا طالب محسن)